قرآنِ کریم کا کثرتِ ذکر کا حکم صرف ذکرِقلبی سے ہی ممکن ھے

ذکر نہ کرنے والوں کا دُنیا اور آخرت میں انجام

ذکرِ قلبی کرنے سے اِنسان کا ہر باڈی سیل اللہ اللہ کرنے لگتا ھے۔

آج کل بہت سے نفسیاتی امراض میں لوگ مبتلا ھیں اِس کا کیا علاج ھے۔

ذکرِ قلبی میں سانس کے ساتھ ذکر کو کیوں جوڑا گیا ھے۔

انسان کے ذکر کرنے اور دُنیا کی باقی چیزوں کے ذکر میں کیا فرق ھے؟

کیا اللہ کےذاتی نام کا ذکر کرنا قرآن سے ثابت ھے؟

نماز پڑھنے کا دل نھی کرتا کیا کرنا چاہیے؟

کیا ذکر کرنے والوں میں ذکر نہ کرنے والوں سے دُنیا کے کام زیادہ کرنے کی طاقت ھوتی ھے؟